Google_plus Pinterest Vimeo RSS

کیا حفیظ واقعی زخمی ہیں؟


لاہور: آل راؤنڈر محمد حفیظ کی اچانک انجری اور پھر ورلڈ کپ سے ہنگامی طور پر باہر ہونے پر کئی سوالات نے جنم لیا ہے اور اب اس حوالے سے دبی دبی آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔
حفیظ نیپیئر میں نیوزی لینڈ کے خلاف 3 فروری کو شیڈول ایک روزہ میچ کے دوران فٹنس مسائل کا شکار ہو گئے تھے جس کے باعث وہ 6 فروری کو برسبین میں شیڈول بائیو مکینک ٹیسٹ کے لیے دستیاب نہیں ہو سکے۔
یہ انجری جسے ابتدا میں معمولی قرار دیا جا رہا تھا، یکدم اتنی سنگین ہو گئی کہ آل راؤنڈر ورلڈ کپ سے قبل بنگلہ دیش کے خلاف وارم اپ میچ میں بھی ٹیم کا حصہ نہیں بن سکے اور پھر ہنگامی بنیادوں پر اس انجری کو سنجیدہ نوعیت کی قرار دے کر انھیں وطن واپسی کا ٹکٹ تھما دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق کیویز کے خلاف میچ کے دوران حفیظ کو بائیں پنڈلی پر چوٹ آئی تھی جسے میڈیکل اصطلاح میں گریڈ ون انجری کہا جاتا ہے جو زیادہ سنجیدہ نوعیت کی نہیں ہوتی۔
اس طرح کی انجری کا شکار کھلاڑی زیادہ سے زیادہ 15 دن میں صحت یاب ہوجاتے ہیں لیکن حفیظ پاکستان آنے سے پہلے ایک ہفتہ نیوزی لینڈ میں گزارنے کے باوجود ’صحتیاب‘ نہ ہو سکے۔
اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ اگر ان کا مناسب علاج ہوتا تو وہ ورلڈ کپ میں ہندوستان کے خلاف 15 فروری کو شیڈول میچ کے علاوہ 6 ہفتوں پر محیط کرکٹ کے سب سے بڑے میگا ایونٹ کے تمام میچزمیں ٹیم کو دستیاب ہو سکتے تھے لیکن ٹیم منیجمنٹ نے محمد حفیظ کو ان فٹ قرار دے کر ناصر جمشید کو کینگروز کے دیس بھجوانے کو فوقیت دی۔
اب اس صورتحال میں کئی سوالات جنم لیتے ہیں جس میں پہلا یہ کہ کیا حفیظ واقعی انجری کا شکار ہیں۔
ہم سب ہی یہ بات جانتے ہیں کہ حفیظ باؤلنگ ایکشن مشکوک قرار دیے جانے کے باعث آئی سی سی کی پابندی کا شکار ہیں اور چھ فروری کو اس سلسلے میں ان کا ٹیسٹ ہونا تھا تاکہ وہ کلیئر ہو سکیں۔
یہاں عین ممکن ہے کہ حفیظ بذات خود اپنے ایکشن سے مطمئن نہ ہوں اور اس ٹیسٹ سے بچنے کا واحد حل انہیں ’انجری‘ ہی محسوس ہوئی ہو اور ہو سکتا ہے کہ ورلڈ کپ سے باہر ہونا ان کا اپنا فیصلہ ہو۔
بیرون ملک دوروں پر قومی ٹیم میں تناؤ اور اختلافات کوئی نئی بات نہیں، تاحال تو ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی لیکن کیا حفیظ کو ان کی مرضی کے مطابق واپس پاکستان بھیجا گیا۔
حقیقت کیا ہے اس کا ابھی تک تو علم نہیں لیکن ورلڈ کپ کے بعد عین ممکن ہے کہ بہت سے رازوں سے پردہ اٹھے۔

0 comments: