Google_plus Pinterest Vimeo RSS

سابق کرنل اور میجر کروڑوں کی ڈکیتی میں ملوث


راولپنڈی: مقامی پولیس نے وزارتِ داخلہ کو ایئرپورٹ پر ایک بڑی ڈکیتی میں ملوث فوج کے دو سابق افسروں کے نام اس درخواست کے ساتھ ارسال کیے ہیں کہ انہیں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کیا جائے۔
دبئی میں ان کے ایک ساتھی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول کو بھی ایک درخواست بھیجی گئی ہے۔
بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل پولیس افسر (آر پی او) محمد وصال فخر سلطان راجہ نے کہا کہ اس ڈکیتی میں ملوث پانچ افراد کو گرفتار کرکے تین کروڑ 86 ہزار روپے برآمد کرلیے ہیں، اور اس واردات میں استعمال کی گئی گاڑی بھی پولیس کو مل گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’فوج کے دو ریٹائرڈ افسران، ایک سابق کرنل اور ایک سابق میجر براہِ راست اس ڈکیتی میں ملوث تھے، اور وہ ایئرپورٹ پر موجود تھے۔ انہیں جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا، اور بقایا رقم بھی ان سے بازیاب کرلی جائے گی۔‘‘
آر پی او نے کہا کہ پولیس کا ایک حاضر سروس سب انسپکٹر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، ساتھ ہی انہوں نے سات دن کے اندر ڈاکوؤں کا پتہ لگانے اور کروڑوں کی رقم ان سے برآمد کرنے پر پولیس کی تعریف کی۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو ان ڈاکوؤں میں سے دو پولیس کی وردی میں ملبوس اور ایک تیسرے نے خود کو ایک انٹیلی جنس ادارے کا عہدے دار ظاہر کرتے ہوئے کراچی سے سات کروڑ کی رقم کے ساتھ آنے والے ایک منی چینجر کو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اغوا کرلیا تھا۔ ان لوگوں نے اس کے پاس موجود رقم چھین کر اسے سڑک کے کنارے پھینک گئے تھے۔
آر پی او نے کہا کہ ان میں سے گرفتار ہونے والے تین افراد گجرانوالہ کے رہنے والے ہیں، جبکہ اس گینگ کا ایک رکن دبئی میں مقیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ دبئی میں مقیم ملزم کو انٹرپول کے ذریعے لایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کے دو سابق عہدے دار جو ایک انٹیلیجنس ایجنسی سے منسلک رہے تھے، انہیں ملک سے فرار ہونے سے روکا جائے گا۔
آر پی او نے کہا ’’انٹیلی جنس ادارے کے یہ دونوں عہدے دار اس ڈکیتی میں براہِ راست ملوث ہیں، اس لیے کہ ڈکیتی کے دوران یہ دونوں افسران بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجود تھے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ڈکیتی کے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں راولپنڈی پولیس کے سب انسپکٹر کی شناخت ہوئی تھی، جنہیں گرفتار کرلیا گیا۔ بعد میں تفتیش کے دوران سب انسپکٹر نے اپنے دو ساتھیوں کی شناخت کے بارے میں انکشاف کیا، جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ کے احاطے پر پولیس چوکی کی کڑی نگرانی کی جائے گی اور یہاں تعینات عملے کا تبادلہ کردیا جائے گا۔
آر پی او نے کہا کہ منی چینجر ایئرپورٹ پر اس قدر بڑی رقم کے تبادلے سے پہلے مقامی پولیس کو مطلع کرنا چاہیے تھا، تاکہ انہیں سیکیورٹی فراہم کی جاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ تین گاڑیاں اس واردات میں استعمال کی گئی تھیں، تاہم کسی سرکاری گاڑی کا استعمال نہیں کیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ایک دس رکنی گینگ اس ڈکیتی میں ملوث تھا، ان میں پانچ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ذارائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے بازیاب کی گئی رقم سب انسپکٹر نے ایک سیاہ ٹرنک میں چھپائی تھی، جو اس کو محکمے کی جانب سے دیا گیا تھا۔ یہ ٹرنک ایف-11 میں اس کی بہن کے گھر میں چھپایا گیا تھا۔

0 comments: