Google_plus Pinterest Vimeo RSS

لندن مارچ میں بدمزگی، پی پی پی کا حیدرآباد میں احتجاج


لندن: ہندوستان کے زیر انتطام کشمیر کے باشندوں سے اظہار یکجہتی کے لیے برطانیہ کے دارالحکومت لندن کی سڑکوں پر عوام نے احتجاج کیا
ٹرافالگر اسکوائر سے ڈاؤننگ اسٹریٹ تک کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی۔
ڈان نیوز کے مطابق مارچ کے شرکا نے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک یادداشت بھی پیش کی۔۔
ڈیوڈ کیمرون کو پیش کی گئی یاداشت میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ مسئلہ کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔۔
مارچ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کی بہن آصفہ بھٹو زرداری نے بھی شرکت کی
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ واجد شمس الحسن، سینٹر جہانگیر بدر اور وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے بھی ملین مارچ میں شرکت کی۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی تقریر کے لیے اسٹیج پر پہنچے لیکن ان کے آتے ہی ’’گو بلاول گو‘‘ کے نعرے گونج اٹھے۔
بلاول بھٹو زداری کے خلاف نعرے بازی پر لندن پولیس بلاول بھٹو زرداری کو اسٹیج سے اتار کر ساتھ لے گئی۔
مارچ کا اہتمام آزاد کشمیر کےسابق وزیر اعظم سلطان محمود چوہدری نے کیا تھا۔
آزادی کشمیر کے لیے ہونے والی جدوجہد میں یہ پہلا موقع تھا جب کسی یورپی دارالحکومت میں کشمیریوں کے سیاسی مطالبہ کی اس طرح عوامی سطح پر حمایت کی گئی ہو۔
مارچ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ جن مقاصد کے لیے مارچ کیا وہ حاصل کر لیے ہیں۔
دوسری جانب لندن ملین مارچ میں بلاول بھٹو زرداری کی تقریر کے دوران بدمزگی پر حیدرآباد میں مشتعل پی پی پی کارکنوں نے احتجاج کیا
اطلاعات کے مطابق جیالوں نے گل سینٹر پر ہوائی فائرنگ کی اور پھر پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے پارٹی دفتر میں توڑ پھوڑ اور پوسٹر پھاڑنے کے واقعے کے خلاف ٹھنڈی سڑک پر دھرنا دیا۔ اس موقع پر کارکنوں نے گولیوں کے خالی خول اور پھٹے پوسٹر دکھائے۔

0 comments: