Google_plus Pinterest Vimeo RSS

Pakistani Spinners Leave Australia in Tatters...

سپنرز کے سامنے آسٹریلوی دنیا اندھیری، پاکستان جیت گیا


ذوالفقار بابر نے دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں

آسٹریلوی کرکٹرز کا دنیا پر راج کرنے کا احساس تفاخر اسوقت اپنی حقیقت کھونے لگتا ہے جب وہ سپنرز کے سامنے بے بسی کی تصویر بن جاتے ہیں۔
دبئی ٹیسٹ میں سعید اجمل موجود نہیں تھے لیکن ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ کی شاندار سپن بولنگ کے سامنے آسٹریلوی کرکٹرز کو اپنی دنیا گھومتی ہوئی نظر آئی۔
ان دونوں کی شاندار بولنگ نے پاکستان کو 221 رنز کی بیش قیمت جیت سے ہمکنار کردیا۔
آسٹریلوی ٹیم نے آخری دن زبردست مزاحمت کی جو تیسرے سیشن میں 6 21 رنز پر دم توڑگئی۔

پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے لیگ سپنر یاسر شاہ نے میچ میں سات وکٹیں حاصل کیں

ذوالفقار بابر نے اپنے تیسرے ٹیسٹ میں کریئر بیسٹ بولنگ کرتے ہوئے 74رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔
میچ میں انہوں نے ایک سو پچپن رنز کے عوض سات وکٹیں حاصل کیں۔
اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے یاسر شاہ نے دوسری اننگز میں پچاس رنز دے کر چار کھلاڑی آؤٹ کیے۔ میچ میں انہوں نے ایک سو سولہ رنز کے عوض سات وکٹیں حاصل کیں
آسٹریلیا کی پندرہ وکٹیں اس میچ میں سپنرز کی جھولی میں گریں ۔
میچ کے چوتھے دن کرس راجرز اور اسٹیو اسمتھ بیٹنگ کے لیے آئے تو ان کے سامنے تین سو اناسی رنز کا پہاڑ جیسا اسکور تھا جسے پاکستانی سپنرز کے سامنے سر کرنا بہت مشکل دکھائی دے رہا تھا۔
پاکستان کو پہلی کامیابی کے لیے اٹھارہویں اوور تک انتظار کرنا پڑا جب عمران خان نے کرس راجرز کے دفاع میں شگاف ڈالا۔
وہ تینتالیس رنز بناکر پویلین لوٹے تو آسٹریلیا کا سکور بانوے رنز تھا لیکن پھر ذوالفقار بابر کے قصیدے پڑھے جانے لگے جنہوں نے پہلے مچل مارش اور پھر بریڈ ہیڈن کی وکٹیں حاصل کرکے آسٹریلیا کے لیے زمین اور تنگ کردی۔
مچل مارش اپنے پہلے ٹیسٹ میں دوسری مرتبہ ذوالفقار بابر کا شکار ہوئے۔
انہیں صرف تین رنز پر قریب کھڑے اظہرعلی نے کیچ کیا۔
بریڈ ہیڈن نے جو عام طور پر بولرز کے صبر کا امتحان لینے میں شہرت رکھتے ہیں اس مرتبہ ترنوالہ ثابت ہوئے اور دس گیند کھیل کر صفر پر ذوالفقار بابر کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
آسٹریلیا کی ساتویں وکٹ ایک سو پانچ رنز پرگری۔
اسمتھ اور مچل کے درمیان بننے والے پنسٹھ رنز آسٹریلوی اننگز کی سب سے بڑی شراکت کے طور پر درج ہوئے لیکن اس کا بڑا سبب پاکستانی ٹیم کی خراب فیلڈنگ تھی۔
سرفراز احمد نے اسمتھ کو اسٹمپڈ کرنے کا موقع ضائع کیا۔مصباح الحق بھی ان کا کیچ لینے میں ناکام رہے۔

فاسٹ بولر عمران خان نے پانچویں روز کرس راجر کو آؤٹ کرکے پاکستان کو عمدہ آغاز فراہم کیا

مچل جانسن کے دو کیچز احمد شہزاد اور یاسر شاہ نے ڈراپ کیے ۔
چاروں مرتبہ بدقسمت بولر ذوالفقار بابر تھے ۔
پاکستانی ٹیم نے اسوقت سکون کا سانس لیا جب یاسر شاہ نے پچپن رنز بنانے والے اسٹیو اسمتھ کو اسد شفیق کے ہاتھوں کیچ کرادیا لیکن مچل جانسن آسانی سے پاکستانی بولرز کے ہاتھ آنے کےلیے تیار نہ تھے۔
آخری سیشن کے انتیس اوورز میں پاکستانی ٹیم دو وکٹوں کے انتظار میں تھی۔
جانسن کی مزاحمت اکسٹھ کے انفرادی اسکور پر ختم ہوئی وہ یاسرشاہ کی گیند پر سرفراز احمد کے ہاتھوں اسٹمپڈ ہوئے۔
یہ اس اننگزمیں یاسر شاہ کی چوتھی وکٹ تھی۔
ذوالفقار بابر نے پیٹرسڈل کو اظہرعلی کےہاتھوں کیچ کراکر پاکستان کی جیت پر مہرتصدیق ثبت کردی۔

0 comments: