Google_plus Pinterest Vimeo RSS

کھلاڑی فرنٹ فٹ پر آنے سے خوفزدہ ہیں، وسیم اکرم


کراچی: سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم نے عالمی کپ میں کارکردگی بہتر بنانے کے لیے پاکستانی ٹیم کی مدد کرنے کی خواہش کرنے کا اظہار کردیا۔
پاکستانی ٹیم متعدد انجریز کا شکار ہے جہاں عمر گل، جنید خان اور محمد حفیط انجرڈ ہونے کے باعث ورلڈ کپ کے لیے دستیاب نہیں جبکہ سعید اجمل ایکشن کلیئر ہونے کے باوجود ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔
اتوار کے روز ہندوستان کے خلاف میچ میں بھی گرین شرٹس 76 رنز سے ناکام رہے تھے۔
ایک انٹرویو کے دوران وسیم اکرم نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ حکام یا ٹیم میں سے کسی نے بھی مجھ سے تجاویز لینے کے لیے رابطہ نہیں کیا۔
وسیم کا شمار دنیا کے عظیم ترین تیز گیند بازوں میں ہوتا ہے اور وہ اب ایک براڈکاسٹر کی حیثیت سے ورلڈ کپ میں شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہیں موجود ہیں اور چاہتے ہیں کہ کھلاڑیوں کی کنڈیشنز میں ایڈجسٹ ہونے میں مدد کریں تاکہ وہ ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی دکھاسکیں۔
48 سالہ وسیم نے کہا کہ مجھ پر اکثر یہ الزام لگتا ہے کہ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی مدد نہیں کرتا اور دوسرے ممالک کے کھلاڑیوں کی مدد کرتا ہوں لیکن یہ بات درست نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب کھلاڑی مجھ سے کچھ پوچھتے ہیں تو میں ان کی مدد کروں گا کیوں کہ میں جدید کرکٹ کے بارے میں کافی جانتا ہوں اور پاکستان کو ناک آؤٹ اسٹیج میں دیکھنا چاہتا ہوں۔
پاکستان کو اپنے گروپ میچز میں جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، متحدہ عرب امارات اور آئرلینڈ کا سامنا کرنا ہے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ جب تک ہمارے کھلاڑی فرنٹ فٹ پر نہیں آئیں گے انہیں مشکلات کا سامنا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے خلاف ہمارے کھلاڑی آگے آکر نہیں کھیل رہے تھے جیسے باؤلرز بال نہیں گرینیڈ پھینک رہے ہوں۔
سابق کپتان نے کہا کہ مجھے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں کھیلنے کا کافی تجربہ ہے لیکن مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ بورڈ اور ٹیم مینجمنٹ مجھ سے مدد لینے میں کیوں شرما رہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انہیں بورڈ میں کوئی عہدہ نہیں چاہیے، وہ صرف پاکستان کو ناک آؤٹ اسٹیج میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد کچھ بھی ہوسکتا ہے—رائٹرز۔

0 comments: