Google_plus Pinterest Vimeo RSS

نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد، ولی بابر کا قاتل گرفتار


کراچی : ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو میں بدھ کو رینجرز کی جانب سے سرچ آپریشن کیا گیا۔
کراچی میں بدھ کو صبح سویرے رینجرز کی بھاری نفری نے ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرواوراطراف کے مکانوں پر چھاپہ مارا اور متحدہ کے رہنماؤں عامر خان، عبدالحسیب ، ڈاکٹر سلیم دانش، ارشد حسین، ڈاکٹرایوب شیخ اور رکن سندھ اسمبلی ریحان ظفر سمیت متعدد کارکنوں کوحراست میں لیا گیا تھا جن میں اکثر کو بعد ازاں چھوڑ دیا گیا۔
رابطہ کیمٹی کے رکن عامر خان کو رینجرز اہلکار اپنے ہمراہ لے گئے جن سے تفتیش کی جائے گی۔
نائن زیرو کے تمام شعبہ جات کی تلاشی کے دوران دفتری ریکارڈ بھی قبضے میں لینے کی اطلاعات ہیں۔
رینجرز کا چھاپہ اور اس کے بعد کی صورتحال
  • ایم کیو ایم کے مطابق ان کا ایک کارکن ہلاک ہوا
  • رینجرزکی جانب سے کارکن کی ہلاکت کا دعویٰ مسترد، صرف جرائم پیشہ افراد گرفتار کیے گئے
  • رینجرز نے نیٹو کا چوری اسلحہ برآمد اور صحافی ولی بابر کے قاتل کی گرفتاری ظاہر کی۔
  • نجی ٹی وی چینل کا ایک کیمرہ مین رپورٹنگ کے دوران زخمی ہوا۔
  • ایم کیو ایم نے پر امن احتجاج کا اعلان کیا
  • تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ امتحانات ملتوی کر دیئے گئے

نیٹو کنٹینرز سے چوری اسلحہ برآمد ہوا ہے، رینجرز

نائن زیرو سے برآمد کیا گیا اسلحہ—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
نائن زیرو سے برآمد کیا گیا اسلحہ—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
آپریشن کے دوران رینجرز کی جانب سے نائن زیرو سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔
سندھ رینجرز کے ترجمان کرنل طاہر کا کہنا تھا کہ نائن زیرو میں کارروائی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی اورخورشید بیگم میموریل ہال کو سیل کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نائن زیرو کی طرف 21 راستے آتے ہیں، ان تمام کو بیرئیر لگا کر بند کیا گیا ہے، جو 'نو گو ایریا' کے زمرے میں آتا ہے اور رینجرز کو اختیار حاصل ہے کہ وہ نوگو ایریاز کا خاتمہ کرے۔
کرنل طاہر نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے مرکز سے نیٹو کنٹینرز سے چوری ہونے والا اسلحہ برآمد ہوا ہے، جو ایک سوالیہ نشان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خفیہ اطلاع پر چھاپے کے دوران جرائم پیشہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ ایم کیو ایم رہنما عامر خان کو ساتھ رکھا گیا ہے، ان کو حراست میں نہیں لیا گیا، البتہ جرائم پیشہ افراد ان کے ہمراہ موجود تھے اس لیے ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔
دوسری جانب رینجرز کے مطابق کسی بھی رکن اسمبلی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
انہوں نے ٹرانسپورٹرز سے کہا کہ وہ سڑکوں پر اپنی گاڑیاں لے کر آ سکتے ہیں کیونکہ کسی کو بھی نقص امن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

متحدہ قومی موومنٹ کا احتجاج

رینجرز کی کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ نے نائن زیرو پر چھاپے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کردیا۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے تاجروں اور ٹرانسپورٹرز سے کاروبار بند رکھنے اور گاڑیاں سڑکوں پر نہ نکالنے کی اپیل کی۔
نائن زیرو پر آپریشن کی اطلاع کے بعد ایم کیو ایم کے کئی رہنما عزیزآباد پہنچے لیکن انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
نائن زیرو پر چھاپے کے بارے میں ایم کیوایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ اس کارروائی سے بہت صدمہ ہوا ہے، متحدہ نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہےاور نائن زیرو پر اس طرح کا آپریشن تشویشناک ہے۔
ایم کیو ایم کے ایک اور رہنماء مصطفیٰ عزیزآبادی کا کہنا تھا کہ نائن زیروپر چھاپہ مارکرلوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی۔
ایم کیو ایم کے ترجمان کے مطابق رینجرز کی جانب سے الطاف حسین کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا۔

کارکنان کی ہنگامہ آرائی، ایک شخص ہلاک

نائن زیرو پر چھاپے کی اطلاع کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان کی بڑی تعداد مکا چوک پر پہنچ گئی اور رینجرز کی سیکیورٹی کا حصار توڑ کر نائن زیرو پہنچنے کی کوشش کی۔
ایم کیو ایم کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی اور سیکیورٹی حصار توڑنے پر رینجرز کی جانب سے ہوئی فائرنگ کی گئی۔
بعد ازاں ایم کیو ایم کے کارکنان کی شدید ہنگامہ آرائی کے باعث رینجرز کی نفری نائن زیرو سے نکل کر عائشہ منزل کی جانب چلی گئی۔
فائرنگ سے ایم کیو ایم کا ایک کارکن بھی زخمی ہوا جو بعد ازاں دم توڑ گیا۔
وقاص شاہ—۔فوٹو بشکریہ فیس بک
وقاص شاہ—۔فوٹو بشکریہ فیس بک
ایم کیو ایم نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی میڈیا سیل کا کارکن وقاص شاہ رینجرز کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب رینجرز کے ترجمان نے سختی سے تردید کی کہ کوئی بھی شخص وہاں ہلاک نہیں ہوا، البتہ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نجی ٹی وی چینل کا کیمرہ مین زخمی ہوا تھا
مشتعل افراد کی ہنگامہ آرائی کے باعث پولیس اور رینجرز کی جانب سے قانونی کارروائی بھی مکمل نہ کی جا سکی، کیونکہ پولیس نے نائن زیرو کے خورشید بیگم میموریل ہال کو سیل کیا جانا تھا مگر متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان نے سیکیورٹی اداروں کو قانونی کارروائی پوری کرنے نہیں دی۔

متحدہ کارکن کو رینجرز کی گولی نہیں لگی

نائن زیرو کے قریب فائرنگ سے ہلاک ہونے والے ایم کیو ایم کے کارکن کے حوالے سے پولیس کے ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کا کہنا ہے کہ وقاص علی کورینجرز کی گولی نہیں لگی۔
غلام قادر تھیبو کا کہنا تھا کہ وقاص نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
دوسری جانب ڈی جی رینجرز نے بھی کہا ہے کہ رینجرز نے گولی نہیں ماری، میڈیکل بورڈ میں حقائق سامنے آجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وقاص کو لگنے والی گولی ٹی ٹی پستول کی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن کی ہلاکت کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وقاص کو چھوٹے ہتھیار کی ایک گولی سر میں لگی، جس سے اس کی ہلاکت ہوئی۔

چھاپے میں اہم ملزمان زیر حراست

رینجرز کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق نائن زیرو سے فیصل موٹا، عبید، نادرشاہ اور فرحان شبیر کو گرفتار کیا گیا ہے۔
رینجرز ترجمان کے مطابق فیصل موٹا نجی ٹی وی کے رپورٹر ولی خان بابر کے قتل کیس کا مرکزی ملزم ہے۔
اعلامیے میں ایک شخص عامر کا بھی نام ہے مگر یہ تصدیق نہ ہو سکی کہ یہ رابطہ کمیٹی کے رکن عامر خان ہیں یا کوئی اور شخص ہے۔

0 comments: