Google_plus Pinterest Vimeo RSS

انڈیا کوارٹر فائنل فکس تھا، آئی سی سی صدر


ڈھاکا: بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے صدر مصطفی کمال نے ورلڈ کپ کوارٹرفائنل میچ میں 'اپنی ٹیم کے خلاف ایمپائرنگ 'پر عہدہ چھوڑنے کی دھمکی دی ہے۔
جمعرات کو میلبورن میں انڈیا کے خلاف بنگلہ دیش کی شکست کے بعد کمال نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ امپائرز کے فیصلے 'پہلے سے طے شدہ' تھے اور وہ اس معاملہ کو آئی سی سی کے اگلے اجلاس میں اٹھائیں گے۔
بنگلہ دیشی میڈیا پر نشر ہونے والے تبصرہ میں کمال نے کہا 'بطور آئی سی سی صدر، مجھے جو کہنا ہے وہ میں اگلے اجلاس میں کہوں گا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ میں مستعفی ہو جاؤں'۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ایمپائرنگ کا معیار اچھا نہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کے میدان میں اترنے سے پہلے ہی سب طے کر لیا جاتا ہے۔
کمال کا یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا جب انڈیا کے ہاتھوں 109 رنز سے ہارنے پر بنگلہ دیش میں شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔
انڈیا کے روہیت شرما نے اس ناک آؤٹ میچ 137 رنز بنائے تھے۔90 کے انفرادی سکور پر روبیل حسین کی فل ٹاس پر شرما کا ڈیپ مڈ وکٹ پر کیچ لیا گیاجسے ایمپائر علیم ڈار اور آئن گوئلڈ نے ویسٹ ہائیٹ کی وجہ سے نو بال قرار دے دیا تھا۔
بنگلہ دیشی شائقین اپنے سٹار بلے باز محمد محمود اللہ کے باؤنڈری پر متنازعہ آؤٹ کی وجہ سے بھی غصہ میں ہیں۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش نے پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کے کواٹر فائنل تک رسائی حاصل کی تھی اور میگا ایونٹ سے باہر ہونے کے بعد شائقین نے پاکستانی ایمپائر علیم ڈار کے پتلے جلائے۔
کمال نے کہا ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آئی سی سی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نہیں بلکہ انڈیا کرکٹ کونسل بن چکی ہے۔
'میں انڈین کرکٹ کونسل کی نمائندگی نہیں کر سکتا۔ اگر کسی نے ہم پر نتائج مسلط کیے ہیں تو پھر اسے کوئی قبول نہیں کر سکتا'۔
بنگلہ دیش کی شکست کے بعد جمعہ کو قومی اخباروں کی شہ سرخیوں میں متنازعہ ایمپائرنگ کو ذمہ قرار دیا گیا۔ 

0 comments: