Google_plus Pinterest Vimeo RSS

سرفراز کی کامیابی کا اترپردیش میں جشن


آسٹریلیا کے ایڈیلیڈ اوول میں ایک سنچری اسکور کی گئی لیکن ہری جرسی میں ملبوس شائقین نے دنیا بھر میں جشن منایا، یہ تنقید کا بہترین جواب تھا اور بالآخر انصاف مل گیا۔
جب اتوار کو آئرلینڈ کے خلاف اہم میچ میں سرفراز نے ایک روزہ کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری اسکور کرنے کے بعد خوشی سے ہوا میں مکا جڑا اور شائقین کی جانب سے دی جانے والی داد کے لیے بلا فضا میں بلند کیا تو کچھ افراد ایسے بھی تھے جنہیں اپنے ادا کیے گئے الفاظ واپس لینے کی رسوائی برداشت کرنی پڑی۔ ہر طرف خوشی کا ماحول تھا حتیٰ کہ یہ اترپردیش کے ایک کونے تک بھی پہنچ گئی جہاں ایک شخص فرطِ جذبات سے فون کال کا جواب دیتے ہوئے مٹھائیاں بانٹنے کا مصروف ہے۔
اترپردیش کے علاقے اتاوہ میں سرفراز کے ماموں محبوب حسن رہتے ہیں اور جب وہ ہندوستانی ٹیم کی حمایت نہیں کر رہے ہوتے تو وہ فخریہ طور پر اپنے بھانجے کی ٹیم کی حمایت کرتے ہیں۔
ورلڈ کپ کے ابتدائی چار میچوں میں میچوں میں سرفراز کو ٹیم سے باہر رکھنے پر اکثر پاکستانی شائقین کی طرح محبوب حسن بھی الجھن کا شکار تھے اور اسی کا جواب پانے کے لیے انہوں نے کراچی میں اپنی بہن عقیلہ بانو کو فون کیا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق محبوب نے کہا کہ ’میری بہن نے مجھے سرفراز کے لیے دعا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے اجمیر میں خواجہ صاحب کی درگاہ جانے کا کہا‘۔
انہوں نے اپنا وعدہ نبھایا اور ورلڈ کپ میں پاکستانی وکٹ کیپر کی شاندار کامیابی کے بعد دوبارہ درگاہ کا رخ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’منت جو مانگی ہے، پوری کرنی پڑے گی‘۔
دونوں ماموں بھنجے میں اب تک صرف دو ملاقاتیں ہوئی ہیں لیکن ان کے درمیان بہت محبت ہے، دونوں میں پہلی ملاقات اس وقت ہوئی جب سرفراز چار سال کے تھے جبکہ دوسری دو سال قبل ہوئی تھی۔
محبوب نے ماضی کے جھروکوں میں جھانکتے ہوئے بتایا کہ بچپن میں بھی سرفراز کو سنبھالنا کتنا مشکل ہوتا تھا۔
’میں انہیں اور اپنی بہن کو شاپنگ کے لیے لے کر جاتا تھا، یہ اس وقت بمشکل پانچ برس کا تھا لیکن اس نے کاؤنٹر پر اچھل اچھل کر ناک میں دم کر دیا تھا۔
’جب ہم گلیوں میں ٹھیلوں سے کوئی چیز کھانے کا ارادہ کرتے تو میرے قیمت پوچھنے سے قبل ہی سرفراز کھانا شروع کر دیتا۔
’ڈرتا نہیں تھا کبھی‘۔
جب جنوبی افریقہ کے خلاف انہوں نے پہلی دفعہ ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی تو ان کا نڈر پن واضح تھا، جب میچ ختم ہوا تو سرفراز نے بطور اوپنر 49 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ وکٹوں کے عقب میں چھ کیچ پکڑ کر مین آف دی میچ کا اعزاز اپنے نام کیا۔
پروٹیز کے خلاف فتح گر کارکردگی کے بعد سرفراز نے آئرلینڈ کے خلاف بھی اہم میچ میں سنچری اسکور کی جس کی بدولت پاکستان نے کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کی۔
محبوب حسن نے کہا کہ یہاں ہر کوئی جانتا ہے کہ سرفراز میرا بھانجا ہے اس لیے وہ فون کرتے رہتے ہیں۔
پاکستان کا کوارٹر فائنل میں مقابلہ آسٹریلیا جبکہ ہندوستان کا بنگلہ دیش سے ہو گا۔
اگر پاکستان اور ہندوستان دونوں اپنے میچز جیت کر سیمی فائنل میں آمنے سامنے ہوتے ہیں تو پھر محبوب کی اپنے بھانجے سے محبت کا اصل امتحان ہو گا۔

0 comments: