Google_plus Pinterest Vimeo RSS

پاکستانی بیٹنگ پر وسیم اکرم اورشعیب اختر کی شدید تنقید


اسلام آباد: کرکٹ ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں آسٹریلیاں کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم اپنی خراب کاررکردگی کے باعث میگا ایونٹ سے باہر ہوگئی ہے۔
پاکستانی ٹیم کی آسٹریلیاں سے شکست پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم اور فاسٹ بولر شعیب اختر نے ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بلے بازوں کی جانب سے مناسب حکمت عملی کا فقاد دیکھا گیا ہے۔
وسیم اکرم کی جانب سے پاکستان کی بیٹنگ لائن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی بلے بازوں کے پاس ایک حکمت عملی ہوتی تھی کہ انھوں نے میچ کے پہلے 30 اوورز تک 200 رنز اسکور کرنے ہیں اور آخری 10 اوورز میں جارحانہ کھیل پیش کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب مخالف ٹیم اس حکمت عملی کے خلاف جاتی تو پاکستانی بلے باز وہی ڈھیر ہوجاتے تھے۔
تاہم پاکستانی بلے بازوں کی جانب سے جلد وکٹین گوا دینے کے باعث یہ حکمت عملی کارآمد ثابت نہیں ہوپائی۔
پاکستانی بلے باز حارث کے آوٹ ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ ان سب کو دیکھ کر لگ رہا تھا کہ پاکستانی کھلاڑی کھیل میں جیت کے لئے شریک نہیں ہوئے ہیں۔
وسیم اکرم نے پاکستانی ٹیم کے فاسٹ بولر واہاب ریاض کی آسٹریلیاں کے خلاف بہترین بولنگ کو سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ واہاب میں کچھ خاص ہے، اے لازمی پاکستانی ٹیم کا حصہ رہنا چاہئے۔
ادھر پاکستان کے سابق کھلاڑی اور معروف فاسٹ بولر شیب اختر نے بھی پاکستانی ٹیم کی آسٹریلیاں کے خلاف ہار کا ذمہ دار پاکستانی بلے بازوں کو قرار دیا۔
نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے شیعب اختر کا کہنا تھا کہ یہ ایک اچھی بیٹنگ وکٹ تھی اور پاکستان کو اس پر 270 رنز اسکور کرنے چاہئے تھے تاہم پاکستانی بیٹنگ لائن اس قدر ناپختہ ہے کہ وہ 50 اوورز بھی مکمل نہیں کھیل سکتی۔
انھوں ںے پاکستانی ٹیم کو فاسٹ بولر عرفان کی انجری کے باعث میچ میں غیر موجودگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عرفان کی غیر موجودگی میں پاکستان کو واہاب ریاض کے ساتھ مزید ایک فاسٹ بولر کو ٹیم کا حصہ بنانا چاہئے تھا۔
پاکستان آسٹریلیاں کے خلاف ورلڈ کپ کوراٹر فائل کے میچ میں شکست کے بعد میگا ایونٹ سے باہر ہوگیا ہے۔

0 comments: