Google_plus Pinterest Vimeo RSS

ڈیٹا محفوظ بنانے کیلئے اب ’’پاس ورڈ‘‘ اپنے پیٹ میں اتار لیں


سان فرانسسکو: ڈیجیٹل دور میں پاس ورڈ بے حد اہمیت رکھتے ہیں لیکن ان کو خفیہ رکھنے کی ضرورت وہاں اورزیادہ بڑھ جاتی ہے جہاں دفاعی یا مالیاتی اکاؤنٹس اور ڈیٹا موجود ہو کیونکہ ان پر ہمہ وقت ہیکروں کی نظریں لگی ہوتی ہیں۔
امریکی کمپنی نے پاس ورڈ کو محفوظ بنانے کا دلچسپ حل تلاش کیا ہے جس کے تحت پاس ورڈ کو کھایا  بھی جاسکتا ہے اور وہ آپ کے پیٹ کے اندر سے آپ کو لاگ ان ہونے کی سہولت پیش کرے گا۔ کمپنی کے مطابق اس جدید کیپسول میں بند ایک چھوٹا سا کمپیوٹر معدے کے تیزاب سے بجلی حاصل کرکے کام کرے گا اور اسے انسان اور مشین کے ملاپ کی ایک مثال قرار دیا جاسکتا ہے جس میں آپ خود اپنی سیکیورٹی کے مالک ہوتے ہیں۔
امریکی جریدے کے مطابق پیٹ میں اترنے والا یہ کیپسول اس شخص میں شکر کی سطح اور بلڈ پریشر بھی  نوٹ کرے گا جب کہ یہ پاس ورڈ وائرلیس سگنل کے ذریعے باہر جائے گا جس کے بعد آپ اکاؤنٹ کی تفصیلات درج کرکے صرف چھو کر لاگ ان ہوسکیں گے  اس کے علاوہ جلد کے اندر کسی چپ کو پیوست کرکے یا ڈجیٹل ٹیٹو کے ذریعے بھی وائرلیس انفارمیشن بھیجی جاسکتی ہے۔
کمپنی کے مطابق اس جدید نظام کو جلد متعارف کرانے کے لیے کام جاری ہے جس کے لیے ابتدائی طور پر آواز، انگلیوں کے نشانات، آنکھوں کے خدوخال اور چہرے کو بھی پاس ورڈ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ اکثر افراد کاہلی کی وجہ سے بہت سادہ پاس ورڈ رکھتے ہیں جس کے باعث سال 2014 میں ’’123456‘‘ اور ’’12345678‘‘ سب سے عام اور زیادہ استعمال ہونے والے پاس ورڈ تھے۔

0 comments: