Google_plus Pinterest Vimeo RSS

کیا سلمان کے ساتھ عامر جیسا سلوک ممکن؟


کراچی: سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر پابندی کے شکار پاکستان کے سابق کپتان سلمان بٹ سزا میں کمی کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے انسداد کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونے جا رہے ہیں۔
2010 انگلینڈ میں سپاٹ فکسنگ کے ایک مقدمے میں بٹ دس، فاسٹ باؤلر محمد آصف سات اور محمد عامر کو پانچ سال پابندی کی سزا ملی تھی۔
انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں پیسوں کے عوض جان بوجھ کر نو بالز پھینکے پر تینوں کھلاڑیوں اور ان کے ایجنٹ مظہر مجید کو جیل بھی بھگتنا پڑی تھی۔
آئی سی سی نے رواں سال جنوری میں عامر کو پابندی ختم ہونے سے پہلے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے کہنا ہے کہ بٹ اور آصف نے سزا میں نرمی کیلئے درکار بحالی پروگرام مکمل نہیں کیا، تاہم، بٹ اس موقف کو رد کرتے ہیں۔
بٹ کا کہنا ہے ’میں نے تمام قوانین پر عمل کیا اور میں سزا میں نرمی کیلئے گزشتہ 24 مہینوں سے لڑ رہا ہوں کیونکہ مجھے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہے‘۔
ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملنے کی صورت میں بٹ رواں سال دو ستمبر کو پابندی ختم ہونے پر عالمی میدانوں کا رخ کرنے کے اہل ہو جائیں گے۔
تاہم، اگر کونسل پی سی بی کے موقف سے متفق ہو گئی تو سلمان بٹ کی معطل شدہ پانچ سالوں کی سزا بحال ہونے کا احتمال ہو گا۔
سلمان کا کہنا ہے کہ وہ انسداد کرپشن یونٹ کی جانب سے اگلے سات یا آٹھ دنوں میں ملاقات کیلئے طلب کیے جانے پر خوش ہیں کیونکہ اس طرح وہ اپنا موقف سامنے رکھ سکیں گے۔
پی سی بی سربراہ شہریار خان گزشتہ سال کہہ چکے ہیں کہ قومی ٹیم کے کچھ کرکٹر سلمان، آصف اور عامر کی عالمی کرکٹ میں واپسی کی صورت میں ان کے ساتھ کھیلنے پر تحفظات رکھتے ہیں۔

0 comments: