Google_plus Pinterest Vimeo RSS

معذور لڑکی کو جنسی غلام بنانے پر پاکستانی جوڑے کو سزا


لندن: یہاں کی ایک عدالت نے ایک گونگی بہری لڑکی کو برطانیہ اسمگل کرنے اور تقریباً ایک دہائی تک غلام بنائے رکھنے کے جرم پر پاکستانی میاں بیوی کو ایک لاکھ ساٹھ ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
پاکستان سے دس سال کی عمر میں اسمگل کی جانے والی لڑکی کو 85 برس ے الیاس اشعر نے متعدد بار جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، جو اپنی 69 برس کی بیوی طلعت کے ساتھ اس لڑکی کو اپنی خدمت کرنے پر بھی مجبور کرتا تھا۔
تفتیش کاروں نے اس لڑکی کو ان دونوں کے پانچ کمروں کے مکان کے تہہ خانے میں ایک پلنگ پر سوتے ہوئے دریافت کیا تھا۔ یہ تفتیش کار منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کررہے تھے۔
اب وہ بیس برس کی ہے، اس نے گزشتہ سال مقدمہ میں گواہی دینے کے لیے اشاروں کی زبان سیکھی تھی۔
سالفورڈ کے چیف سپریٹنڈنٹ میری ڈوئل نے کہا کہ یہ رقم اس لڑکی کی زندگی کے ان قیمتی برسوں کو واپس تو نہیں لاسکے گی جو اس خوفناک صورتحال میں گزرے تھے، تاہم اس کو اپنی زندگی کو آگے بڑھانے میں مدد کریں گے۔
انہوں نے کہا ’’مجھے یقین ہے کہ آج کا یہ فیصلہ انسانی اسمگلنگ کے کسی بھی متاثرہ فرد کو امید کی ایک کرن دے گا۔‘‘
یہ اس تہہ خانے کی تصویر ہے، جہاں اس معذور لڑکی نے تقریباً دس برس گزارے۔ —. فائل فوٹو
یہ اس تہہ خانے کی تصویر ہے، جہاں اس معذور لڑکی نے تقریباً دس برس گزارے۔ —. فائل فوٹو
یاد رہے کہ گزشتہ سال برطان

0 comments: